ٹِک ٹاک ویڈیو  پر گستاخانہ مواد: 41 سالہ شخص گرفتار

کوالالمپور (خصوصی رپورٹر) پولیس نے ایک 41 سالہ شخص کو گرفتار کیا ہے، جس پر الزام ہے کہ اُس نے ٹِک ٹاک پر ایک ویڈیو اپلوڈ کیا تھا جس میں شاہِ المملکت، یانگ دی-پرتوان اگونگ، اور دیگر ملّی حکمرانوں کی شان میں گستاخانہ اور اشتعال انگیز مواد شامل تھا۔

واقعہ کی تحقیقات بُکِت امان کرِمنل انویسٹیگیشن ڈیپارٹمنٹ کے ذریعے ہو رہی ہیں۔

ملزم نے ایک ٹِک ٹاک اکاؤنٹ کے ذریعے ویڈیو پوسٹ کیا تھا جس کا صارف نام @muhammad.bin.abdu969 ہے۔

ویڈیو میں گستاخانہ اور اشتعال انگیز باتیں کی گئیں، جنہیں سیشن قانونِ بغاوت (سیڈیشن ایکٹ 1948)، فوجداری قانون کی دفعہ 504، اور کمیونیکیشن اینڈ ملٹی میڈیا ایکٹ 1998 کی دفعہ 233 کے تحت جرم سمجھا جا رہا ہے۔

بُکِت امان سی آئی ڈی کے ڈائریکٹر، داتوک ایم کرُمار نے کہا ہے کہ ملزم کو گرفتار کر کے عدالتی حراست میں رکھا گیا ہے تاکہ تحقیقات ممکن ہو سکیں۔

ملزم پر پہلے سے ماضی میں منشیات کے کیس اور چند دیگر فوجداری جرائم کا ریکارڈ ہے۔

اگر الزامات ثابت ہو گئے تو ملزم کو سیڈیشن ایکٹ کی دفعات کے تحت سزا ہو سکتی ہے۔

اس کے علاوہ کمیونیکیشن اینڈ ملٹی میڈیا قانون کے تحت ویڈیو شائع کرنے اور مواد نشر کرنے کی ذمہ داری پر قانونی جرمانہ یا سزائیں لاگو ہو سکتی ہیں۔

اس واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر صارفین نے حکمرانوں کی شان و عظمت کی حفاظت کی تلقین کی ہے، اور گستاخانہ مواد کی اجازت نہ دینے کی حمایت کی ہے۔

پولیس اور قانونی حکام نے عوام سے درخواست کی ہے کہ وہ ایسی ویڈیوز کو نہ دیکھیں اور نہ شئیر کریں جن میں قانون کی خلاف ورزی ہو، تاکہ معاشرتی اتحاد اور ناموسِ ملّت کا احترام برقرار رہے۔

More From Author

امیگریشن افسر نے لاکھوں رینگٹ رشوت لے کر زیورات کی دکان بنا لی

ملائیشیا میں پاکستانیوں کے لیے روزگار کے مواقع اور چیلنجز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے