امیگریشن افسر نے لاکھوں رینگٹ رشوت لے کر زیورات کی دکان بنا لی

شاہ عالم (خصوصی رپورٹ) ملائیشیا کی انسدادِ بدعنوانی کمیشن نے امیگریشن ڈیپارٹمنٹ کے ایک افسر اور اس کی اہلیہ کو گرفتار کر لیا ہے جو مبینہ طور پر چار سال کے دوران لاکھوں رِنگٹ کی رشوت وصول کر کے غیر ملکیوں کو غیر قانونی طور پر ملک میں داخل کراتے رہے۔ دونوں میاں بیوی نے اسی ناجائز دولت سے تقریباً چھ لاکھ رِنگٹ کی لاگت سے ایک زیورات کی دکان قائم کی، جب کہ مزید رقم سے ایک قیمتی گاڑی بھی خریدی۔

تفصیلات کے مطابق، گرفتار ملزمان کی عمر چالیس برس کے لگ بھگ ہے اور وہ امیگریشن کے اس پروگرام پر مامور تھے جس کا مقصد غیر قانونی مزدوروں کو رجسٹریشن کے ذریعے قانونی حیثیت دینا تھا۔ تاہم، ملزمان نے اس سہولت کو ناجائز کمائی کا ذریعہ بنایا۔

تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ غیر ملکی مزدوروں کے کاغذات کی جانچ اور ’’اکاؤنٹ پرمیٹ‘‘ کے حصول کے عمل کو سات دن سے گھٹا کر محض تین دن میں مکمل کرنے کے عوض، فی کس سات سو رِنگٹ وصول کیے جاتے تھے۔ یوں 2020ء سے 2024ء تک تقریباً نو لاکھ رِنگٹ رشوت کی صورت میں جمع کیے گئے۔

مزید برآں، دونوں میاں بیوی نے اپنی قریبی رشتہ دار خاتون اور بیٹے کے نام پر دکان رجسٹر کرا کے اسے بطور پردہ استعمال کیا۔ انسداد بدعنوانی کی خصوصی کارروائی ’’آپریشن ڈائگو‘‘ کے دوران نہ صرف دونوں ملزمان کو حراست میں لیا گیا بلکہ پاہنگ میں واقع زیورات کی دکان سے تین کلوگرام سونا بھی برآمد ہوا جس کی مالیت اس وقت تقریباً 14 لاکھ رِنگٹ بنتی ہے۔

دونوں کو مجسٹریٹ عدالت ایئر کروہ (ملاکا) میں پیش کیا گیا جہاں عدالت نے انہیں 14 ستمبر تک جسمانی ریمانڈ پر بھیج دیا۔ کیس کی مزید تحقیقات انسدادِ بدعنوانی ایکٹ 2009ء کی دفعہ 16(a)(B) کے تحت جاری ہیں۔

More From Author

امیگریشن آپریشن کے دوران 63 غیر قانونی غیر ملکی گرفتار

ٹِک ٹاک ویڈیو  پر گستاخانہ مواد: 41 سالہ شخص گرفتار

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے