کوالالمپور (نامہ نگار خصوصی): ملائیشیا میں ایئرپورٹ کے اندر ایک بڑے بدعنوانی اسکینڈل کا پردہ فاش ہوگیا ہے۔ ملائیشین اینٹی کرپشن کمیشن نے کارروائی کرتے ہوئے چھ ایئرپورٹ عملے کو گرفتار کرلیا ہے، جن پر الزام ہے کہ وہ کاؤنٹر سیٹنگ کے ذریعے غیر ملکیوں کو امیگریشن چیک سے بچانے میں ملوث تھے۔
ذرائع کے مطابق، گرفتار اہلکاروں میں سے پانچ امیگریشن افسران شامل ہیں۔ یہ سب ملزمان ایجنٹوں سے بھاری رشوت وصول کرکے مسافروں کو غیر قانونی طور پر ملک میں داخل ہونے کی اجازت دیتے تھے۔
تحقیقات کے دوران حکام نے حیران کن انکشاف کیا ہے کہ ملزمان کے قبضے سے 3.3 ملین رنگٹ مالیت کے اثاثے برآمد کیے گئے ہیں۔ ان میں شامل ہیں:
تقریباً 3.2 کلوگرام سونا اور قیمتی زیورات جن کی قیمت RM1.6 ملین ہے۔
لگژری گھڑیاں، برانڈڈ بیگز اور قیمتی اشیاء۔
ایک رہائشی مکان اور زمین کا پلاٹ۔
تقریباً 20000 رینگٹ نقدی اور 70 بینک اکاؤنٹس منجمد کیے گئے۔
اینٹی کرپشن حکام کے مطابق یہ کارروائیاں 9 سے 11 ستمبر کے دوران سلنگور میں کی گئیں۔ ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا ہے جبکہ مزید تفتیش جاری ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ کیس صرف چند افراد تک محدود نہیں بلکہ ایک وسیع تر نیٹ ورک کا حصہ ہوسکتا ہے۔
یہ خبر منظرِ عام پر آتے ہی عوامی حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ بدعنوانی کے اس نیٹ ورک کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے اور ملک کے امیگریشن سسٹم کو مزید شفاف اور محفوظ بنایا جائے۔