وہ ملائشیا کی تپتی دھوپ میں پسینہ بہاتا ہوا ایک پاکستانی مزدور ہے۔ روزانہ 12 گھنٹے سخت مشقت اس کی زندگی کا معمول بن چکی ہے۔ ہاتھوں کی سختیاں اور چہرے پر جھریاں اس کی قربانیوں کی کہانی سناتی ہیں۔ لیکن اس کی آنکھوں میں ایک روشنی ہے… اپنے بچوں کے خواب پورے کرنے کی روشنی۔
وہ خود شاید ایک آرام دہ زندگی سے محروم ہے، لیکن چاہتا ہے کہ اس کے بچے کتابوں کے سائے میں پروان چڑھیں، قلم پکڑیں، وہ منزل پائیں جو وہ نہ پاسکا۔ جب وہ تھکن سے نڈھال ہو کر کمر سیدھی کرتا ہے تو دل ہی دل میں سوچتا ہے: "یہ پسینہ رائیگاں نہیں جائے گا۔”
اس نے بتایا:
"محنت واقعی مشکل ہے، کبھی لگتا ہے ہمت ٹوٹ جائے گی۔ لیکن جب میں گھر پیسے بھیجتا ہوں اور اپنے بچوں کی ہنسی دیکھتا ہوں تو میرا دل کہتا ہے، ساری مشقت کامیاب ہوگئی۔”
یہ صرف ایک مزدور کی کہانی نہیں، بلکہ ہزاروں پاکستانی ورکرز کی حقیقت ہے جو اپنے خواب نہیں، بلکہ اپنے بچوں کے خواب زندہ رکھنے کے لیے پردیس میں پسینہ بہاتے ہیں۔ وہ اپنے خاندان کے ہی نہیں، بلکہ پوری معیشت کے خاموش ہیرو ہیں۔
یاد رکھیں… پسینے کی ہر بوند کے پیچھے ایک امید چھپی ہے، اور ہر قربانی کے پیچھے ایک روشن مستقبل۔

ہر قربانی کے پیچھے ایک روشن مستقبل
See less