کیا آپ جانتے ہیں؟
ہمارے دیہاتوں میں چھپے ہوئے یہ خاموش ایجنٹ اصل میں خوابوں کے سوداگر ہیں۔
وہ نہ بڑے دفاتر رکھتے ہیں، نہ ہی کسی کمپنی کے نام پر چلتے ہیں…
لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ وہی سینکڑوں مزدوروں کو مشرقِ وسطیٰ اور ملائیشیا بھیجنے کا فیصلہ کرتے ہیں۔
کبھی پاسپورٹ کا وعدہ، کبھی ویزا، کبھی اچھی تنخواہ کا خواب…
ایجنٹ مزدور کے لیے صرف ایک دلال نہیں رہتا بلکہ زندگی کے راستے کا دروازہ بن جاتا ہے۔
لیکن حقیقت یہ ہے کہ خواب اکثر ادھورے رہ جاتے ہیں، اور قیمت ادا کرتا ہے صرف مزدور – اپنے خون پسینے اور آنسوؤں سے۔ سوچنے کی بات ہے… آخر کب تک ہمارے خواب دوسروں کے ہاتھوں بکتے رہیں گے؟
- Home
- اوورسیز ورکرز کی خبریں
- آخر کب تک ہمارے خواب دوسروں کے ہاتھوں بکتے رہیں گے

Posted in
اوورسیز ورکرز کی خبریں