غیر ملکی مزدور ملائشیا کی معیشت کا اہم ستون

کوالالمپور (نامہ نگار) — ملائشیا کی معیشت میں غیر ملکی مزدوروں کا کردار روز بروز بڑھتا جا رہا ہے۔ زرعی کھیتوں سے لے کر تعمیراتی منصوبوں اور ریستورانوں سے لے کر فیکٹریوں تک، لاکھوں غیر ملکی محنت کش سخت محنت کے ذریعے ملکی ترقی میں اہم حصہ ڈال رہے ہیں۔

محکمہ شماریات کے مطابق، ملائشیا میں غیر ملکیوں کی ایک بڑی تعداد مختلف شعبوں میں ملازمت کر رہی ہے، جن میں سب سے زیادہ حصہ تعمیرات، پالم آئل کی پیداوار اور سروسز سیکٹر کا ہے۔ یہ مزدور کم اجرت پر لمبے اوقات تک محنت کرتے ہیں، جس سے نہ صرف کمپنیوں کے اخراجات کم ہوتے ہیں بلکہ ملکی برآمدات میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوتا ہے۔

ماہرین معاشیات کا کہنا ہے کہ اگر غیر ملکی افرادی قوت نہ ہو تو کئی بڑے منصوبے تعطل کا شکار ہو سکتے ہیں۔ تاہم، بعض حلقوں کا مؤقف ہے کہ ان مزدوروں پر ضرورت سے زیادہ انحصار مقامی مزدوروں کے لیے روزگار کے مواقع محدود کرتا ہے۔

واضح رہے کہ غیر ملکی مزدور ہر ماہ اپنے وطن رقوم بھیجتے ہیں جس سے ملائشیا سے بڑی مقدار میں زرمبادلہ باہر جاتا ہے۔ صرف گزشتہ سال ہی غیر ملکی محنت کشوں نے اربوں رِنگٹ اپنے گھروں کو بھیجے، جو مقامی معیشت کے لیے ایک چیلنج سمجھا جا رہا ہے۔

ماہرین نے حکومت کو تجویز دی ہے کہ غیر ملکی مزدوروں کی موجودگی کو بہتر طور پر ریگولیٹ کیا جائے تاکہ ملکی ترقی میں ان کا کردار مثبت رہے اور مقامی مزدور بھی پیچھے نہ رہ جائیں۔

More From Author

پردیس کا کڑوا ذائقہ اور اپنے دیس کی میٹھی یادیں

آخر کب تک ہمارے خواب دوسروں کے ہاتھوں بکتے رہیں گے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے