ملائشیا میں کاروباری حضرات کا رجحان مقامی افرادی قوت کے بجائے غیر ملکی ورکرز کو ملازمت دینے کی طرف بڑھ رہا ہے۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ غیر ملکی کارکن نہ صرف زیادہ محنتی ہیں بلکہ وقت کے پابند اور مستقل مزاج بھی ثابت ہوتے ہیں۔
کاروباری حلقوں کے مطابق، بعض مقامی ورکرز طویل اوقات کار برداشت کرنے میں ہچکچاہٹ دکھاتے ہیں، جبکہ غیر ملکی مزدور بغیر شکایت کے دیانت داری کے ساتھ ذمہ داریاں نبھاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ مارکیٹ میں ان کی مانگ بڑھ رہی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ غیر ملکی ورکرز نے تعمیرات، سروس سیکٹر اور مینوفیکچرنگ جیسے کئی اہم شعبوں میں نمایاں خدمات انجام دی ہیں۔ ان کی محنت نے ملکی معیشت کے پہیے کو رواں رکھنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
حکومت اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہی ہے کہ مقامی اور غیر ملکی دونوں کارکنوں کے حقوق محفوظ رہیں۔ ساتھ ہی غیر ملکی مزدوروں کے مثبت کردار کو نظر انداز نہ کیا جائے کیونکہ وہ کئی شعبوں میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔
